ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / امبیڈکر شانتی یاتراحضرت نظام الدین دہلی سے شروع دہلی ،آگرہ ،کانپور،الہ آباد ،بنارس ہوتے ہوئے پٹنہ پہنچے گی

امبیڈکر شانتی یاتراحضرت نظام الدین دہلی سے شروع دہلی ،آگرہ ،کانپور،الہ آباد ،بنارس ہوتے ہوئے پٹنہ پہنچے گی

Sat, 27 Oct 2018 12:18:59  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی27اکتوبر(آئی این ایس انڈیا/ایس او نیوز) ملک میں امن و آمان اور شانتی و اتحاد قائم کرنے کے مشن کے تحت امبیڈکر نیشنل کانگریس پارٹی نے ملک بھر میں شانتی یاترانکالنے کا فیصلہ لیا تھا جسے آج حضرت نظام الدین دہلی سے روانہ کیا گیا ہے۔ اس یاترامیں ملک کے تمام ہی مذاہب کے رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے۔ جس میں ہندو،مسلم ،سکھ، عیسائی رہنما دہلی ،آگرہ ،کانپور ،ہریاگ راج ،بنارس ہوتے ہوئے ۲۷اکتوبر کو تاریخی گاندھی میدان پٹنہ پہنچے گیں ۔

جہاں راشٹریہ سمتا پارٹی کے اشتراک سے کسان ،مزدور ،کھیت کھلیان گاؤں بچاؤ مہا ریلی ہوگی ۔سمتا پارٹی کے ساتھ دروگا رائے کمیونٹی سینٹر پٹنہ میں جوائنٹ پریس کا انعقاد ہوگا ۔جس میں مہمان خصوصی ڈاکٹر ارون کمار ،ممبر آف پارلیمنٹ جہان آباد صدر راشٹریہ سمتا پارٹی ہوں گے۔شانتی یاترا کے وفد میں موجود مہاراج ،رشی راج تیاگی ،سنتوش بھٹ ،سریتا راوت ،رادھے شیام پنڈٹ جی،رویندر تیارگی،مہنت سوامی ،اوم بھارتی ،مہانت ہاردک کرشن گری ،مہنت جئے بھارتی ،راجیو بھارگو شامل ہیں ۔وہیں باغبت سے عمران ،یو پی سے رضوان،آسام سے مظہر علی ایڈوکیٹ ، آڑیسہ سے غلام محمد ،دہلی سے محمد فرید خان اورتلنگانہ سے مہیشور راؤشامل ہیں۔اس موقع پر امبیڈکر نیشنل کانگریس کے قومی صد ر نواب کاظم علی خان نے کہا کہ ملک میں نفرت کا ماحول گرم ہے اور لوک سبھا الیکشن تک نفرت کی کھیتی کی جائے گی اسی نفرت کو محبت میں تبدیل کرنے کے لئے امبیڈکر نیشنل کانگریس نے شانتی یاترا نکالنے کا فیصلہ لیا تھا جس کی پہلی یاترا آج سے روانہ کردیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یاترا میں ایسے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہے جو شری رام کے بتائے ہوئے راستوں پر چلنے کا عہد کررہے ہیں ،ایسے سادھو سنتوں نے اس یاترا کے شروع ہونے سے قبل عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک سے نفرت کو دور کرنے کے لئے میری مدد کریں اور جو کچھ بھی بھول چوک سے ہم لوگوں سے سماج میں کچھ غلطی ہوئی ہے تو اسے وہ معاف کرکے ملک میں امن و آمان و شانتی بنائیں ۔انہوں نے کہا کہ آج نفرت کے ماحول میں سماج کو سادھو سنتوں اور تمام مذہبی رہنماؤں کی سب سے زیادہ ضرورت ہے کہ وہ سماج میں امن و آمان برقرار رکھنے اور شانتی بنائے رکھنے کی تلقین کریں ۔مذہبی رہنماؤں کی ذمہ داری اب زیادہ بڑھ چکی ہے ۔


Share: